اردو

جبری انخلا اور بڑھتے ہوے کرایوں کیخلاف اتحاد
برلن میں 6 اپریل 2019 کو مظاہرے کی کال

مکانوں کے بڑھتے ہوے کرایوں کی دیوانگی معاشرتی ناانصافی کو بڑھا رہی ہے، جو لوگوں کوگھروں سے جبری انخلا
پرمجبور کررہے ہیں۔ چرہاے کی چھوثی دوکانیں جوعلاقے کی رونک حوتی تھیں، بڑھتے حوۓ کرایوں کیوجہ سے
بںرہورہی ہیں۔ سرد راتوں میں ٹھڈرتے لوگ بنجان عمارتوں کیطرف دیکھتے ہیں۔ لیکن گزشتہ سال 2018 میں ان بڑھتے ہوے
کرایوں اور جبری انخلا کے خلاف برلن میں تکریباً 25000 افراد نے مظاہرے میں حصہ لیا ۔ اسکے علاوہ بےشمار منظم کرایہ داروں اور علاقے کے لوگوں نے کي بنجان جگہوں کو قبضے میں لیا اور کي جبری انخلاوں کو رکوایا۔ اسکے علاوہ قرائسبرگ میں پہلی مرتبہ عالمی مہم نے گوگل کے کیمس کے قیام کوروک دیا۔ ان کامیابیوں کے بلبوتے پر، ہم دوبارہ برلن
میں اس رینٹل پاگلپن کے خلاف ایک مظاہرے منظم کر رہے ہیں. اس دن کی دوسرے شہروں میں بھی اسی طرح کے
مظاہروں کا انعقاد ہو گا۔

منڈی بڑھاۓغربت – رہائش ایک انسانی حق ہے

رہائش کے سلسلے میں سماجی ناانسافی کوئی قانون فطرت نہیں، بلکہ ہماری بنیادی ضروریات کی سودابازی کا نتیجہ ہے۔ اس ناانصافی کے خلاف ہم مل کر6 اپریل 2019 کو برلن کے رینٹل اسٹیٹ ٹریڈ میلے کیطرف پیش قدمی کریں گے اور دیکھایں گے کہ رہائش کوی سودےبازی کیچیز نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حق ہے!
ہم اس بڑھتے ہوے کرایوں کے شہر، جہاں جو سب کی ضرورت ہے وہ صرف چند ہی کو میسر، کی مذمت کرتے ہیں اور یک آواز ہوکر ایک ایسے شہر کا مطالبہ کرتے ہیں جو:

   کوی بازاری نمونہ نہ ہو بلکہ ایک پرسکون زندگی گزرنے کی جگہ، جو رنگ و نسل کے پس منظر، زبان، جنس، عمر اور صحت کے درجوں سے آزاد ہو.
جہاں مکان رہنے کیلئے تعمیر کئے جایں، بجاۓ مونافع خوری کیلئے۔ *
جہاں کوئی سڑک پر یا خیموں میں پنہا لینے پر مجبور نہ ہو۔ *
جہاں زمین، رہائش اور قدرت کے توہفے سب کو میسر ہوں۔ *

اس مقصد کیلنے ہم ایک بنیادی تبتیلی اوران منافع خور کومپنیوں کو قومی ملکیت میں لینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور رہائش کے سوال پر ایک مشترکہ مفاد کی حامل پالیسی کی حمایت کرتے ہیں۔

مزاحمت کریں گے ہم!

6 اپریل 2019 کو ایلکسنڈرپلٹس پرمظاہرے میں شرکت کریں۔ متحد ہوں اور27 مارچ سے 6 اپریل تک کیجانے والی مہم میں حصہ لیں!۔

یکجا ہو کر ہی کچھ ہلایا جا سکتا ہے۔